لینک دانلود و خرید پایین توضیحات
دسته بندی : پاورپوینت
نوع فایل : PowerPoint (..pptx) ( قابل ویرایش و آماده پرینت )
تعداد صفحه : 41 صفحه
قسمتی از متن PowerPoint (..pptx) :
Visionary and Reformist آسماں ہو گا سحر کے نُور سے آئینہ پوش اور ظلمت رات کی سیماب پا ہو جائے گی آنکهہ جو کچهہ دیکهتی ہے، لب په آ سکتا نہیں محو ِ حیرت ہُوں کہ دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی شب گریزاں ہو گی آخر جلوۂ خُورشید سے یہ چمن معمُور ہو گا نغمۂ توحید سے دیار ِ مغرب میں رہنے والو خدا کی بستی دکاں نہیں ہے کهرا جسے تم سمجهہ رہے ہو، وہ اب زر ِ کم عیار ہو گا تمہاری تہزیب اپنے خنجر سے آپ ہی خُودکشی کرے گی جو شاخ ِ نازک پہ آشیانہ بنے گا، ناپائدار ہو گا تو راز ِ کُن فکاں ہے، اپنی آنکهوں پر عیاں ہو جا خُودی کا رازداں ہو جا، خدا کا ترجُماں ہو جا ہوس نے کر دیا ہے ٹکڑے ٹکڑے نوع ِ انساں کو اُخُوّت کا بیاں ہو جا، محبت کی زباں ہو جا اُٹهہ کہ اب بزم ِ جہاں کا اور ہی انداز ہے مشرق و مغرب میں تیرے دور کا آغاز ہے Iqbal’s Call for Back-to-Basics Iqbal rejects to see the present as an “advanced” state of the Past; he instead projects it as a corrupted instance of the great civilization of Islam Much of his writings, is aimed at unearthing the roots of above cited corruption He thus vigorously calls for back-to-basics; he tends to connect the past (rather than the present) with the future; he draws his energy and inspiration from the past and then addresses the future with revitalized zeal
دسته بندی : پاورپوینت
نوع فایل : PowerPoint (..pptx) ( قابل ویرایش و آماده پرینت )
تعداد صفحه : 41 صفحه
قسمتی از متن PowerPoint (..pptx) :
Visionary and Reformist آسماں ہو گا سحر کے نُور سے آئینہ پوش اور ظلمت رات کی سیماب پا ہو جائے گی آنکهہ جو کچهہ دیکهتی ہے، لب په آ سکتا نہیں محو ِ حیرت ہُوں کہ دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی شب گریزاں ہو گی آخر جلوۂ خُورشید سے یہ چمن معمُور ہو گا نغمۂ توحید سے دیار ِ مغرب میں رہنے والو خدا کی بستی دکاں نہیں ہے کهرا جسے تم سمجهہ رہے ہو، وہ اب زر ِ کم عیار ہو گا تمہاری تہزیب اپنے خنجر سے آپ ہی خُودکشی کرے گی جو شاخ ِ نازک پہ آشیانہ بنے گا، ناپائدار ہو گا تو راز ِ کُن فکاں ہے، اپنی آنکهوں پر عیاں ہو جا خُودی کا رازداں ہو جا، خدا کا ترجُماں ہو جا ہوس نے کر دیا ہے ٹکڑے ٹکڑے نوع ِ انساں کو اُخُوّت کا بیاں ہو جا، محبت کی زباں ہو جا اُٹهہ کہ اب بزم ِ جہاں کا اور ہی انداز ہے مشرق و مغرب میں تیرے دور کا آغاز ہے Iqbal’s Call for Back-to-Basics Iqbal rejects to see the present as an “advanced” state of the Past; he instead projects it as a corrupted instance of the great civilization of Islam Much of his writings, is aimed at unearthing the roots of above cited corruption He thus vigorously calls for back-to-basics; he tends to connect the past (rather than the present) with the future; he draws his energy and inspiration from the past and then addresses the future with revitalized zeal
فرمت فایل پاورپوینت می باشد و برای اجرا نیاز به نصب آفیس دارد
فایل های دیگر این دسته
-
قیمت: 96٬000 تومان
پاورپوینت انکوسفر یا جنین شش قلاب
-
قیمت: 96٬000 تومان
پاورپوینت اصول طراحی و ساخت کوره های ذوب فلزات
-
قیمت: 35٬000 تومان
دانلود پاورپوینت با عنوان اصالت مهدویت
-
قیمت: 96٬000 تومان
فایل پاورپوینت با عنوان آنالیز حقیقی و مختلط والتر رودین
-
قیمت: 49٬000 تومان
دانلود پاورپوینت با عنوان یونان و روم درس ششم تاریخ دهم انسانی
-
قیمت: 25٬000 تومان
دانلود پاورپوینت با عنوان هدیه های آسمان دوم دبستان درس 4 مهربان تر از مادر
-
قیمت: 25٬000 تومان
دانلود پاورپوینت با عنوان هدیه های آسمان دوم دبستان درس 3 خاطره ی ماه
-
قیمت: 25٬000 تومان
دانلود پاورپوینت با عنوان هدیه های آسمان دوم دبستان درس 2 پرندگان چه می گویند؟
-
قیمت: 59٬000 تومان
دانلود پاورپوینت با عنوان نگاهی به مقاله دوم مفتاح الحساب
-
قیمت: 69٬000 تومان
دانلود پاورپوینت با عنوان نقش آزمایشگاه در مدیریت سلامت